محمد ولی ولد زوہیب شفیق چندر (نارووال)

WhatsApp Image 2025-03-26 at 3.28.14 PM

💔 معصوم مسکراہٹ کا سوال اور بے بس باپ 💔

محمد ولی نے اس حسین دنیا میں آنکھ کھولی، جہاں بچے ہنستے، کھیلتے اور باتیں کرتے ہیں۔ مگر معصوم محمد ولی کے ہونٹ مسکراہٹ کے لیے ترستے ہیں، لیکن وہ چاہ کر بھی مسکرا نہیں سکتا۔

اس کا باپ، جو خود ایک ٹانگ سے معذور ہے، دنیا کے حسین مناظر، خوشیاں اور مسکراہٹیں اپنے کیمرے میں قید کرتا ہے۔ مگر اپنے بیٹے کی خوشیاں اور اس کا مسکراتا چہرہ کبھی قید نہیں کر سکا۔ محمد ولی کی آنکھوں میں چھپے سوالوں کا جواب وہ نہیں دے سکتا، اپنے بیٹے سے نظریں نہیں ملا سکتا۔

ہر رات اس کی دعا آنسو بن کر اس کی آنکھوں سے ٹپک جاتی ہے — کوئی ہے جو اس معصوم مسکراہٹ کو مکمل کر سکے؟
کیا کوئی ہے جو اس باپ کی آنکھوں سے بہنے والے آنسوؤں کی قیمت ادا کر سکے؟